حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لبنان کے مسلم علماء کی انجمن نے حکومت آسٹریلیا کے حزب اللہ کی سیاسی اور عسکری قیادت کو دہشت گردوں کی لسٹ میں قرار دینے کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
لبنان کے علماء نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ آسٹریلوی حکومت کا یہ اقدام امریکہ اور برطانیہ کو خوش کرنے اور ان کا ساتھ دینے کے لئے ہے کیونکہ وہ اس کے ذریعے اسرائیلی حکومت کے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔
ادھر لبنان کے مسلم علماء کی اس انجمن نے مراکش کی جانب سے اسرائیلی وزیر دفاع کے اپنے ملک میں استقبال اور اس سے سیکورٹی اور اطلاعاتی معاہدے کے انجام دہی کی مذمت کرتے ہوئے کہا: یہ معاہدہ مراکش اور اس سے باہر فلسطین کی آزادی کیلئے کوشش کرنے والوں کے لیے ایک المیہ ہے۔
علمائے لبنان نے مزید کہا: یہ معاہدہ اسرائیل سے تعلقات کو معمول پر لانے کے سلسلے کی ہی ایک کڑی ہے۔ مراکش کی اکثریت اس اقدام کی مخالف ہے اور سراپا احتجاج ہے۔